Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

میلاد النبی ﷺ پراعتراض :1




اعتراض :1: دور نبوت میں میلاد النبی منانے کا کوئی ثبوت نہیں۔

جواب: سرکار نے خود اپنا میلاد منایا،

 حضرت ابو قتادہ  رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ بارگاہ رسالت میں عرض کی گئی: یا رسول اللہ ! آپ پیر کا روزہ کیوں رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا:

 یَومَ وُلِدْتُ و یَومَ اُنْزَلُ عَلَیَّ
اسی دن میں پیدا ہوا اور اسی دن مجھ پر وحی نازل ہوئی
(صحیح مسلم،2/819،رقم:1162/امام بیہقی: السنن الکبری،4/286، رقم:8182)

نیز حدیث سے ثابت ہے کہ حضور نے اپنی ولادت کی خوشی کے اظہار کیلئے بکرا ذبح فرمایا۔
(امام سیوطی:الحاوی للفتاوٰی، 1/196/حسن المقصد فی عمل المولد، 65/امام نبہانی: حجۃ اللہ علی العالمین، 237)

 اس سے معلوم ہوا کہ میلاد منانا سنت رسول ہے۔


This post first appeared on الجیلانی, please read the originial post: here

Share the post

میلاد النبی ﷺ پراعتراض :1

×

Subscribe to الجیلانی

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×