Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

Jism khaak Banay Ga - جسم خاک بنے گا مگر یاداشت رہ جائے گی

جسم خاک بنے گا مگر یاداشت رہ جائے گی

مصنف :- سید عبداللطیف شیرازی
فاضل درس نظامی (ایم۔اے عربی واسلامیات)

انسان  بھی آخر کیا چیز ہے پیدا ہوا بچپن گزرا لڑکپن گزرا اور ساتھ کوئی اعلیٰ تعلیم حاصل کی یا کوئی ہنر وغیرہ سیکھ لیا آگے جا کر کوئی پیشہ اختیار کر کیا اور پھر شادی خانہ آبادی کی مبارک سنت کو پورا کیا اولاد پیدا ہوئی اب جیسے پہلے اپنی فکر رہتی تھی جوانی میں والدین کی اب بڑھاپے کے قریب بیوی بچوں کی سوچ ہے یوں ہی زندگی گزرتی ہے آخر کار وہ دن بھی آگیا کہ بچے بھی جوان ہوئے پوتے اور نواسے بھی دیکھ لیے اب انسان آگے پیچھے دیکھنا شروع کر لیتا ہے کہ میں نے گزاری ہوئی عمرمیں کیا کچھ کیا اور کون سے کام سرانجام دیتے رہے کیا وہ اس دنیا میں صرف اس لیے آئے تھے کہ وہ کھائیں پئیں اور زندگی گزار دیں یا پھر زندگی کے کوئی اور بھی مقاصد ہوتے تھے چونکہ بڑھاپے کے سیزن میں انسان کافی میچور ہو چکا ہوتا ہے اور اپنے ذہن میں اپنی ہی ذات سے جڑے رہنے والے سوالوں کا جواب ان کے پاس ضرور ہوتا ہو گا لیکن اب وہ کچھ کر نہیں سکتا اس لیے چپ چاپ نماز پڑھنا شروع کر دیتا ہے اور مالدار ہوتو حج بھی کرے گا اور اگر کچھ زیادہ مالدار ہوتو ہفتہ وار یا ماہانہ وار کچھ اللہ تعالی کے نام صدقہ و خیرات کرے گا غریب کو کھانا کھلا دے گا دیگ بانٹے گا۔
 ان سب کاموں سے اس شخص کو ( جس نے اپنی زندگی لا یعنی اور بے مقصد کاموں میں گزاری ہو ) کچھ اطمینان تو ضرور ملے گا لیکن اپنے نفس پر کیے ہوئے ظلم کا یا انسانیت کے جو حقوق پامال کیے تھے ایک فیصد حق بھی ادا نہ ہوگا۔ 
یہ تو پچھلی عمر کی یعنی گزری ہوئی عمر کی بات ہے جہاں تک اگلی عمر کی بات ہے کہ بڑھاپے کی عمر کے بعد تو کوئی اور عمر ہوتی نہیں۔ آگے قبر ہی نظر آتی ہے اور پھر قبر کے بعد آنے والی زندگی کا سوچو تو انسان کو اور بھی زیادہ پریشان کر دیتا ہے کہ اب تو مجھے دنیا کے مختصر سفر سے چھٹی ہونے والی ہے اب آخرت کی ہمیشہ والی اور نہ ختم ہونے والی زندگی کا کیا بنے گا اور پھر آخرت تو دور کی بات ہے اور مرنے کے بعد تو جسم خاک میں مل جائے گا لیکن دنیا میں کیے ہوئے کرتوتوں کو تو یاد رکھا جائے گا اور مجھے دنیا کس نام سے یاد رکھے گی یہ وہ حقیقت ہے جو مسلم دنیا کے تقریباً دو ارب اور کل دنیا کے تقریباً چھ ارب لوگ اس سوچ میں پریشان ہیں کہ آخرت کا کیا بنے گا اور گزری ہوئی زندگی میں اسے کون سے کام کرنے چاہیے تھے جو وہ نہ کر سکے اور کون سے ایسے کام ہیں جو نہیں کرنے چاہیے تھے. 
جو وہ کر گزرے ہیں اس ساری گفتگو سے ضعیف العمر لوگوں یعنی بوڑھے حضرات کو ابھارنا نہیں لیکن ہر نوجوان کو سمجھانے کا ارادہ ہے کہ کل کو ہم نے بھی نوجوانی کوعبور کر کے بڑھاپے میں داخل ہونا ہے اب ہمیں اپنے بزرگوں کی منفی کردار کو چھوڑ کر مثبت کو اپنانے کی اشد ترین ضرورت ہے تا کہ دنیا ہمیں اچھے ناموں سے یاد رکھیں اور تاریخ اچھے الفاظ میں ہماراذکر کرے اور آخرت میں ہم جزا کے مستحق ہو جائیں۔
 یا اللہ ہماری غیبی مدد فرما اور اپنی رضا ہماری شامل حال فرما ہمیں حقیقی خوشی عطا فرما اور دین کی صحیح سمجھ عطا فرما۔ آمین یارب العالمین


Assalamualaikum Warahmatullahi Wabarakatuh 

If You Like This Post.
Kindly comment below the post and share to your Friends & Family. 

Like Us on Facebook  :  Islamic World

Subscribe Our (YT) Channel  :  @islamicworld.5

Never miss out on future Posts by " Following us "

Thanks to visit Our Blog.



This post first appeared on Islamic World, please read the originial post: here

Share the post

Jism khaak Banay Ga - جسم خاک بنے گا مگر یاداشت رہ جائے گی

×

Subscribe to Islamic World

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×