Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

منفی سوچ والوں سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں ؟

کیا آپ کا واسطہ منفی سوچ کے حامل، نقصان دہ اور خود غرض لوگوں سے آن پڑا ہے جن کے بارے میں آپ ہر دم سوچتے اور دوسروں سے باتیں کرتے رہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو پھر یقینا کچھ کرنا پڑے گا۔ یہ آپ کی کوئی رشتے دار ہو سکتی ہے جسے شکایت کرنے کی عادت ہو، باس ہو سکتا ہے جسے بات بات پر غصہ آتا ہو، ماتحت ہو سکتا ہے جس سے کام لینے کے لئے ہر وقت توتکار کرنا پڑتی ہو یا کوئی دوست جو ہر لمحہ مایوسی کی باتیں کرتا رہتا ہو۔ بعض اوقات ایسے افراد کا سامنا ناگزیر ہوتا ہے۔ تاہم ردِ عمل کیسا ہونا چاہیے، اس کا اختیار آپ کے پاس ہے۔ اگر آپ احتیاط سے کام نہیں لیں گے تو ایسے افراد کا آپ کی سوچ، احساس اور کردار پر منفی اثر پڑے گا۔ زندگی میں غیرضروری دباؤ در آئے گا اور گڑبڑ پیدا ہو جائے گی۔ کچھ علامات منفی سوچ کے حامل افراد کی چغلی کھاتی ہیں۔ آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔ 

زیادہ گفتگو کرنا: ہو سکتا ہے آپ کسی رشتہ دار کی شکایت کرتے رہتے ہوں یا اپنے باس کے ترش رویے پر باتیں کرتے رہتے ہوں، یا اس ماتحت کا ذکر کرتے ہوں جس سے کام لینے کے لیے اسے بار بار تاکید کرنا پڑتی ہو، یاد رکھیں ،جب آپ نقصان دہ اور منفی سوچ کے حامل افراد کے بارے میں اس وقت بھی باتیں کرتے ہیں جب وہ اردگرد موجود نہیں ہوتے تو آپ کی زندگی پر ان کا اثر بڑھ جاتا ہے۔ 

غصہ آ جانا: منفی سوچ کے حامل افراد شدید جذبات کو ابھار سکتے ہیں۔ اگر آپ احتیاط سے کام نہیں لیں گے تو آپ کی جھنجلاہٹ آسانی سے غصے میں بدل سکتی ہے۔ جب یہ افراد اپنا رنگ دکھلا چکے ہوتے ہیں تو یوں لگتا ہے کہ جذبات کنٹرول سے باہر ہو چکے ہیں۔ 

عزتِ نفس متاثر ہونا: منفی اور نقصان دہ افراد عام طور پر تلخ اور توہین آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں۔ اس سے عزتِ نفس متاثر ہوتی ہے لیکن یاد رکھیں کہ یہ وہ شے ہے جو آپ کی ہے اور اس کا انحصار کسی دوسرے پر نہیں ہونا چاہیے۔ 

اپنے کیے کا الزام: اگر آپ منفی سوچ کے حامل افراد کے سازباز کا شکار ہوتے ہیں تو ممکن ہے کہ آپ اپنے کیے کا ذمہ دار انہیں قرار دیں کیونکہ یہ غیر ضروری یا نامناسب ردِعمل پر بعض اوقات مجبور کر دیتے ہیں لیکن اگر ایسے افراد کو آپ یوں ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں تواس کا مطلب ہے کہ وہ آپ کی زندگی پر بہت زیادہ اثر انداز ہو رہے ہیں۔  دراصل آپ ہی کو اپنے کیے کی ذمہ داری اٹھانی پڑے گی۔ 

ساتھ رہنے کا خوف: ایسے کسی فرد کے ساتھ وقت بتانا پڑے گا، یہ خوف آپ کا بہت سا وقت اور توانائی برباد کر دیتا ہے۔ چاہے یہ کسی ایسے رشتہ دار کے ساتھ تقریب ہو یا ساتھ کام کرنے والے ملازم کے ساتھ ملاقات۔ یہ خوف علامت ہے کہ آپ کی توانائی برباد ہو رہی ہے۔ 

سطح سے گرنا: کبھی انسان سوچتا ہے کہ اگر ایسے فرد کا مقابلہ کرنا ہے تو اسی کی طرح کا رویہ اپنا لے۔ اس طرح آپ وہ رویہ اپنا لیتے ہیں جو آپ کی نجی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا۔ عام طور پر ایسا آخری حربے کے طور پر ہوتا ہے لیکن یہ اچھا اور مؤثر طریقہ نہیں۔ اس سے بالآخر آپ کی زندگی میں مزید گڑبڑ ہو گی۔ 

حدود کا تعین: چونکہ ایسے افراد سازباز اور جارحیت کا سہارا لیتے ہیں اس لیے تعلقات کی مناسب حدود طے کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اگر کوئی دوست یا ساتھی اچانک تلخ لہجہ اختیار کر لے تو انسان کچھ کہہ نہیں پاتا۔ جب تک آپ مناسب فاصلہ اور حدود طے نہیں کریں گے آپ ان سے اپنے آپ کو جذباتی طور پر محفوظ نہیں بنا سکتے۔ 

تعلقات میں رخنہ: ہو سکتا ہے آپ ذہنی دباؤ نکالنے کے لیے اپنے بچوں پر چِلائیں یا اپنی شریک حیات سے بحث و مباحثہ میں الجھ جائیں۔ کیونکہ منفی سوچ کے حامل فرد سے نبرد آزما ہونے کے بعد آپ گھر برے موڈ کے ساتھ داخل ہوں گے۔ اگر آپ نے احتیاط سے کام نہ لیا تو آپ کا رویہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ 

اثر کو محدود کریں: اگر منفی سوچ کا حامل فرد آپ کی اچھائیوں کو ختم کیے جا رہا ہے تو پھر تبدیلی لانا ضروری ہے۔ بعض اوقات ایسے فرد کے بارے میں سوچتے رہنے کی عادت کو ترک کرنا پڑتا ہے تاکہ بلاوجہ وقت اور توانائی ضائع نہ ہو۔ اور اگر معاملہ زیادہ گمبھیر ہو تو ایسے فرد کو زندگی سے نکال دینا چاہیے۔ 

ایمی مورین

 ترجمہ: رضوان عطا 



This post first appeared on Improve Your Life, please read the originial post: here

Share the post

منفی سوچ والوں سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں ؟

×

Subscribe to Improve Your Life

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×