Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

روزمرہ کا غصہ، اسٹریس اور ڈپریشن کو معمولی نہیں سمجھیں

دو اندوہناک خبریں پڑھنے کو ملیں۔ ایک خبر پشاور کے میڈیکل کالج کے جواں سال طالبعلم کی خودکشی کی تھی تو دوسری کوئٹہ کے ایک میڈیکل اسٹوڈنٹ سے متعلق تھی۔ ان دونوں نے امتحانات میں کم نمبروں سے مایوس ہو کر خودکشی کی تھی۔ پاکستان میں نوجوانوں کی خودکشی کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، سات ہزار سے زائد پاکستانی ہر سال خودکشی کرتے ہیں۔ یہ تعداد بھی حقیقی تعداد سے کم ہے کیوں کہ یہ تعداد وہ ہے جو خبروں میں آجاتی ہے ورنہ گاؤں دیہات اور دور دراز علاقوں میں تو نہ جانے کیا کچھ ہو جاتا ہے اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہوتی۔

خودکشی ایک انتہائی اقدام ہے۔ لوگ خودکشی کا سنتے اور افسوس کے ساتھ ہاتھ جھاڑتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ لیکن، ایک بہت اہم نکتہ جو پاکستانی خواتین و حضرات – خواہ نوجوان لڑکے لڑکیاں ہوں یا بڑی عمر کے پختہ کار – بھول جاتے ہیں کہ خودکشی کا انتہائی اقدام کوئی بھی یک دَم نہیں کرتا۔ یہاں تک پہنچنے میں لوگوں کو مہینے بلکہ برسوں لگ جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہماری زندگی کے عمومی ناگفتہ بہ حالات اور نشیب و فراز – طلاق، موبائل یا پرس کا چھینا جانا، کوئی قدرتی آفت، جاب کا چھوٹ جانا، کسی پیارے کی موت وغیرہ – ہمیں جسمانی، ذہنی یا نفسیاتی مسئلے میں مبتلا کر سکتے ہیں؟

میں اکثر یہ بات اپنے کلائنٹس اور احباب کو سمجھاتا رہتا ہوں کہ وہ اپنے روزمرہ اسٹریس، ڈپریشن، غصے، جھنجھلاہٹ، چڑچڑے پن وغیرہ کو معمولی نہ سمجھیں کیوں کہ یہ معمول کی منفی جذباتی کیفیات ہی آدمی کو خودکشی تک لے جا سکتی ہیں – کم ازکم اسے نفسیاتی مریض تو ضرور بنا دیتی ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے بھی اس سوال کا جواب ملتا ہے کہ روزمرہ کے کشیدہ حالات و تجربات بھی ہمیں نفسیاتی یا ذہنی بیماری میں مبتلا کر سکتے ہیں اور اگر اس کا مناسب تدارک نہ کیا جائے تو معاملہ، خدا نخواستہ، خودکشی تک جا سکتا ہے۔

یہ تحقیق شعبہ نفسیات کے سوسن چارلس نے کی۔ اس مطالعے میں یہ جائزہ لیا گیا کہ جن لوگوں کو روزمرہ کے دباؤ اور منفی واقعات سے سابقہ پڑا، اگلے دس برس بعد ان پر اس پر کیا ذہنی، جذباتی یا نفسیاتی اثرات مرتب ہوئے۔ اس تحقیق سے اس پہلو کو جاننے اور سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ اوسط درجے کے وہ منفی اثرات جو ہم روزمرہ واقعات و حالات سے لیتے ہیں، آگے چل کر کیوں کر اور کتنا ہماری شخصیت و صحت پر منفی نتائج مرتب کرتے ہیں۔ اس تحقیق کا سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ اصل مسئلہ زندگی کے اوسط روزمرہ واقعات کا پیش آنا نہیں، بلکہ ان واقعات و تجربات پر ہمارا ردِعمل سب سے اہم ہوتا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ آج آپ کے ساتھ جو منفی واقعہ پیش آیا ہے، اگر اس پر آپ کا ردِعمل درست نہیں ہو گا تو اگلے پانچ، دس یا پندرہ برس بعد آپ کسی نفسیاتی یا ذہنی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ خواہ روزمرہ واقعات کتنے ہی معمولی ہوں، ان پر آپ کا ردِعمل اگر سخت ہو گا تو آپ نفسیاتی مریض بن سکتے ہیں۔
ایسے میں اگلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم سب کا واسطہ زندگی میں روزانہ ہی قدم قدم پر منفی اور کشیدہ واقعات سے پڑتا ہے تو ایسے میں ہم ان واقعات سے کیسے مؤثر طور پر نمٹیں؟

اس سلسلے میں، ماہرین درج ذیل اقدامات تجویز کرتے ہیں
اوّل: خود کو موجودہ لمحے میں رکھنے کا ہنر سیکھیے۔ اس کےلیے ’’مائنڈ فلنیس‘‘ کی مختلف مشقیں پوری دنیا میں ماہرین تجویز کرتے ہیں، کیوں کہ سائنسی بنیادوں پر اب مائنڈ فلنیس کی افادیت نہایت واضح ہے۔ چنانچہ پوری دنیا میں اب بچوں سے لے بڑی عمر کے خواتین و حضرات کو ہر شعبہ زندگی میں مائنڈ فلنیس کی مشقیں سکھائی اور کرائی جارہی ہیں۔

دوم: چھوٹے چھوٹے واقعات اور معاملات کو سر پر سوار کرنے اور انہیں جی کا جنجال بنانے کی عادت چھوڑ دیجیے۔ جو لوگ معمولی سے نقصان اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑنے جھگڑنے کھڑے ہوجاتے ہیں یا پھر بات کا بتنگڑ بنانے میں ماہر ہوتے ہیں، وہ اکثر عمر کے پانچویں، چھٹے یا ساتویں عشرے میں نفسیاتی یا ذہنی مریض بن جاتے ہیں۔

سوم: روزانہ دس سے پندرہ منٹ ایروبک ایکسرسائز (سائنس کو بہتر بنانے والی ورزشیں) کیجیے۔ اس کے لیے کسی اہتمام کی ضرورت نہیں۔ آپ گھر پر بھی اس طرح کی ہلکی پھلکی ورزش کر سکتے ہیں جو فائدہ دیتی ہے۔ جسمانی کسرت، ذہنی و جذباتی کیفیت پر براہِ راست گہرے مثبت اثرات ڈالتی ہے۔ اب کی بار اگر آپ کو روزمرہ کا اسٹریس یا ڈپریشن ستائے تو اسے ہلکا نہ لیجیے اور نہ اسے سر پر سوار کیجیے۔ ابھی سےاس کے تدارک کی تدابیر کیجیے، کیوں کہ یہی دانش مندی ہے!

سید عرفان احمد



This post first appeared on Improve Your Life, please read the originial post: here

Share the post

روزمرہ کا غصہ، اسٹریس اور ڈپریشن کو معمولی نہیں سمجھیں

×

Subscribe to Improve Your Life

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×