Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

حسن اتفاق

ویسے تو زندگی میں ھوئے سارےاتفاقات حسین نہیں ھوتے۔ مگر ھر اک اتفاق میں حسن ضرور ھوتا ھے۔ حسن اتفاق اور محض اتفاق میں فرق یہ ھے کہ اگر کسی روز شام ڈھلے کوئی بچھڑا محبوب کسی پارک میں اکیلا مل جائے تو یہ ھو گا محض اتفاق اور اگر اس موقع پر بیگم ہمراہ نہ ھوں تو اس خوش قسمتی کو کہتے ھیں حسن اتفاق۔

کسی بھی میدان میں کامیابی کےلئے  بہترین منصوبہ بندی اور واضح لائحہ عمل کی اشد ضرورت ھوتی ھے۔ مگر میرا ماننا یہ ھے کہ چند اک حسن اتفاقات کے بنا کوئی بھی کامیابی حاصل کرنا تقریبا ناممکن ھے۔ مثال کے طور پہ اگر کوئی پڑھ لکھ کر اپنا مستقبل اک عدد اچھی ملازمت کے ذریعئے تابناک کرنے کا خواھاں ھے تو یقین رکھیئے کہ  کامیابی فقط دو صورتوں میں قدم چوم سکتی ھے ۔۔یا تو حسن اتفاق سے ان کا کوئی بھی رشتے دار  قرارواقعی سفارش کرنے کے قابل ھو  یا پھر حسن اتفاق سے ان کے والد محترم کا بنک بیلنس اچھا ھو۔ وگرنہ اب اگر حالات ایسے ھوں کہ کوئی واقف کار یا تو سفارش کرنے کے قابل  نہیں یا وہ ان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ سفارش کی جائے تو  ڈگریاں لے کر شرمندہ تو ھوا جا سکتا ھے اعلی عہدے کی ملازمت کا خواب شرمندہ تعبیر ھونا ناممکنات میں سے ھے۔  آپکو اگر میری بات پہ یقین نہیں تو زرا حسن نظر کا چشمہ آنکھوں سے اتاریئے اور اپنے اردگرد نظریں دوڑائیے۔ جیسے ھی دیدہ بینا روشن ھو گی تو معلوم ھو گا کہ فلانے عہدے پر فائز صاحب اتفاق سے بڑےصاحب کے رشتے دار بھی ھیں۔ اگر اتفاق سے ایسا نہ بھی ھو تو بھی خاطر جمع رکھئیے۔ کیونکہ اس بھی ذیادہ حسین اتفاق یہ ھو گا کہ وہ بڑے صاحب کے بڑے صاحب کے رشتے دار ھوں گے۔
اک واقعہ آپ کے گوش گزار کرتا ھوں۔

اک ادارے میں ملازمت کے خواہشمند درخواستگزاروں کے انٹرویوز ھو رھے تھے۔ پینل میں موجود تمام افسران امیدواران کوھر لحاظ سے ٹھوک بجا کر موزوں ترین امیدوارکی تلاش کر رھے تھے۔ اک امیدوار ھر سوال کا  تسلی بخش جواب دے رھا تھا۔ پینل میں موجود افسران بے حد خوش نظر آ رھے تھے کہ جس گوہرنایاب کی تلاش تھی بلآخر وہ ھیرا دریافت ھو ھی گیا ھے۔ مگر بڑے صاحب جن کو اس پینل میں ویٹو کے اور حتمی فیصلہ کرنے کے صوابدیدی اختیارات حاصل تھے۔ ناک بھوں چڑھائے۔۔۔ماتھے پہ تیوریاں ڈالے۔۔۔ روکھے اور پھیکے لہجے میں بولے۔۔۔میاں شادی شدہ ھو۔۔۔اگرچہ اس کا جواب امیدوار کی درخواست برائے ملازمت میں درج تھا مگر پھر بھی۔۔۔۔۔جواب آیا ۔۔۔نہیں جناب۔۔۔۔یہ سنتے ھی بڑے صاحب نے فائل امیدوار کے ھاتھ میں یہ کہتے ھوئے تھمائی کہ میاں ھماری طرف سے آپ اس ملازمت کے لئے نااھل ھو۔ پینل میں موجود تمام افراد اور بےچارا امیدوار ( جو کہ انٹرویو کے ھر گزرتے لمحے اور سوال کے ساتھ پرامید ھوا جا رھا تھا کہ آج تو مٹھائی کا ڈبابمعہ اپائنٹمٹ لیٹر لئے گھر داخل ھو گا تو راہ تکتی ماں اور بیمار باپ پھر سے جی اٹھیں گے۔) ھکا بکا رہ گئے۔ کچھ کہنے کو منہ کھولا تو منہ کھلا کا کھلا ھی رہ گیا کیونکہ بڑے صاحب کا اٹھا ھاتھ جو کہ نہ صرف باہر کے رستے کی رہنمائی کر رھا تھا۔ بلکہ یہ بھی اشارہ کر رتھا کہ سوال پوچھ کر شرمندہ نہ ھوں۔ امیدوار  ٹوٹا دل، ٹوٹی امید، ٹوٹی ھمت، ٹوٹے خواب اور اس طرح کی کئی ٹوٹی  پھوٹی چیزیں لئے سر جھکائے جیسے ھی کمرے سے باھر نکلا تو اک افسر نے ھمت کر کے بڑےصاحب سے پوچھ ھی لیا کہ۔۔۔۔سر کیا ھوا۔۔۔کیوں پسند نھیں آیا آپ کو۔۔۔۔بڑے صاحب کے منہ کھولے سے پہلے ھی باقی افسران کی مشترکہ آوازیں جو کہ شور میں تبدل ھوتی نظر آرھی تھی۔۔جناب ۔۔۔سر نے ریجکٹ کیا ھے تو کچھ دیکھ کر ھی کیا ھے۔ ھمیں بھی وہ اس ملازمت کے لئے قطعئی نا موزوں لگ رھا تھا۔ اک شاہ کا مصاحب تو یہاں تک کہہ گیا کہ جس نے اسے شارٹ لسٹ کیا تھا۔ اس کو شوکاز نوٹس دینا بے حد ضروری ھے تاکہ صاحب کا قیمتی وقت ایسے فضول لوگوں سے ملاقات میں ضائع نہ ھو۔ یہ سن کر شیخ صاحب کی گھگھی بند گئی کیونکہ یہ امیدوران ان کے شارٹ لسٹ کئے ھوئے تھے۔ فورا دست بستہ معذرت کی۔ اور آئندہ ایسی اغلاط کےوقوع پزیر نہ ھونے کی یقین دھانی بھی کروائی۔ یہ سب تو وہ تھا جو شیخ صاحب نے باآوازبلند فرمایا تھا۔ مگر زیر لب ۔۔۔۔" تیری پین دی۔۔۔۔۔" کہنے سے خود کو نہ روک سکے۔ پھر سر جھکا کر نظریں اپنے جوتوں پہ جمائے ایسی استغراقی کیفت میں مبتلا ھوئے جیسے اپنے من میں ڈوب کر سراغ زندگی کو پانے کی سرتوڑ کوشش فرما  رھے ھوں۔ اس ساری گفتگو کو سننے کے بعد بڑے صاحب نے کہا کہ کوئی بھی امیدوار کتنا ھی قابل کیوں نہ ھو اگر شادی شدہ نہ ھو تو وہ کہیں بھی ملازمت کے لائق نہیں۔ کیونکہ تابعداری، حکم کی بجاآوری ، جائز اور ناجائز غصہ جھیلنے، اور ہمہ وقت سر تسلیم خم کئے رکھنے جیسی صفات ۔۔۔صرف اور صرف اک شادی شدہ شخص میں ھوسکتی ھیں۔ یہ سنتے ھی سب نے بڑے صاحب کی شان میں دادوتحسین کے ڈونگرے برسائے۔ کچھ نے اسقدر متاثر کن دلائل سن کر فرط عقیدت سے مغلوب ھو کر باقاعدہ صاحب کے ھاتھ چومے اور ان پر اپنی آنکھیں رگڑریں۔ بلاشبہ کپورے مکروہ سہی مگر میں نے اپنے اردگرد اکثریت کو ان کا شوقین پایا ھے۔ سمجھ تو آپ گئے ھوں گے۔

بہرحال قصہ مختصر...... یہاں بھی عقل سے پیدل حضرات بڑے صاحب کی کرامت کشف سے بہرہ مند نہ ھو پائے اور یہ ملازمت اس کے ھاتھ آئی جو نہ صرف شادی شدہ تھا بلکہ عجب حسن اتفاق سے بڑے صاحب کی ھمشیرہ کا داماد وقوع پذیر ھونے کا شرف بھی رکھتا تھا۔

( تحریر کا درج ذیل حصہ شاعر سے معذرت کے ساتھ)

یہ جو قبلہ احمد فراز اپنے ساتھ بیتے چند یکےبعد دیگرے حسین اتفاقات کا ذکر فرما گئے ھیں کچھ ذکر خیر اس بارے بھی ھو جائے کہ

چراغ آفتاب گم ۔۔۔۔بڑی حسین رات تھی
شباب کا نقاب گم۔۔۔بڑی حسین رات تھی
مجھے پلا رھے تھے وہ۔۔۔کہ خود ھی شمع بجھ گئی
گلاس گم شراب گم۔۔۔بڑی حسین رات تھی

تو جناب عین ممکن ھے کہ شباب کا نقاب حسن اتفاق سے کہیں سرک گیا ھو۔ مگر اس موقع پر شمع کا بجھ جانا فراز صاحب کی پھونک کے کمال کا نتیجہ بھی ھو سکتا ھے۔ مگر چونکہ مجھے ان کے دعوی کی صداقت پر قطعا کوئی شک نہیں لہذا اس واقعے کو حسن اتفاق کے کھاتے ڈالا جاسکتا ھے مگر گلاس اور شراب کا بیک وقت گم ھونا کسی رقیب کی سازش معلوم ھوتی ھے۔ تا کہ وہ اس حسن اتفاق سے فائدہ اٹھا کر فراز صاحب کی طرح اس رات کو حسین بناتے ھوے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کر سکے۔ اور ذیادہ خطرناک صورت یہ بھی ھو سکتی کہ اگر رقیب روسیاہ کو اتفاق سے شباب بے نقاب نہ ملا تو وہ یہ کام کہیں خود سرانجام نہ دے بیٹھے۔

اب آپ بھی اپنے ساتھ بیتے اتفاقات کو سوچئے اور اگر کوئی بھی موصوف مجھ ناچیز کی رائے سے اختلاف رکھتا ھے تو مجھے اپنی رائے اور تاثرات ضرور لکھے۔ جس طرح شیخ صاحب کی رائے تو یہ ھے یہ مضمون اگر اتفاق سے بڑے صاحب کی نظروں میں آگیا تو میاں تمہارے ستارے جو کہ پہلے ھی گردش میں ھیں ان کی گردشی رفتار میں مزید اضافہ ھو سکتا ھے۔ جس کو پھر شاید ناسا کے سائنسدان بھی ماپ نہ پائیں۔ اس لئے حفظ ما تقدم اک اختتامی نوٹ تحریر کر دیا ھے تاکہ سند رھے اور بوقت ضرورت کام آوے۔

اوپر بیاں کیا گیا واقعہ مصنف کا اک من گھڑت قصہ ھے۔ حقیقی زندگی میں کسی سے مشابہت محض اک اتفاق یا پھر حسن اتفاق ھو گا۔



This post first appeared on GumNaam, please read the originial post: here

Share the post

حسن اتفاق

×

Subscribe to Gumnaam

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×