سونامی
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بحیرہ شمال میں آنے والے سونامی سے ایک بہت بڑا نقصان ہونے کا خدشہ ہے زرائع کے مطابق اس سونامی کا اثر پاکستان اور بھارت کے ایٹمی پلانٹ پر پڑ سکتا ہے جو کہ ساحل کے ساتھ ساتھ تعمیر کئیے گئے ہیں ۔محققین کا دعوی ہے کہ مکران سب ڈیکشن زون میں ۹ شدت کا زملزلہ آنے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں سونامی کی تیز لہریں آسکتی ہیں
Related Articles
محققین نے پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ساحلی پٹی کے اطراف میں محققین نے بتایا ہے کہ اس آنے والے خطرے کو بھی مدنظر رکھیں۔بحیرہ عرب کے ساحل کے ساتھ پاکستان میں کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ قومی گرڈ میں ۹۰میگاواٹ بجلی فراہم کرتا ہے ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں بالترتیب کراچی نیوکلئیر پاور پلانٹ ۲ اور کراچی نیوکلئیر پاور پلانٹ ۳ کی تکمیل کے بعد کراچی نیوکلئیر پاور پلانٹ کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے ۔کراچی نیوکلئیر پاور پلانٹ ۱ اور ۲ مشترکہ طور پر قومی گرڈ میں ۲۲۰۰ میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔
نیوکلئیر پلانٹ
کراچی نیوکلئیر پلانٹ ۳ کی تکمیل کے بعد پاکستان کل بجلی پیداواری صلاحیت کا ۱۰ فیصد حصہ بنائے گا ۔جب کہ سرحد پار بھارت میں تارا پور جوہری پاور اسٹیشن ہے جو ۱۴۰۰ میگاواٹ اور کائگا ایٹم پاور اسٹیشن جو ۸۶۰ میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ پوری دنیا کے نیوکلئیر پاور پلانٹ کو ساحلی پٹیوں کے ساتھ تعمیر کیا جاتا ہے تاکہ سمندری پانی کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جاسکے ۔
آنے والی سونامی سے تقریبا تمام نیو کللئیر پلانٹ جو کہ بحیرہ شمال کی ساحلی پٹی پر موجود ہیں سونامی کے آنے سے مختلف حادثات کا نشانہ بن سکتے ہیں اس معاملہ میں ڈاریکٹر رمنا نے کہا کہ آْنے والا زلزلہ اس قدر شدید ہو سکتا ہے کہ ساحلی پٹی پر موجود ایٹمی پلانٹ ناکارہ ہو سکتے ہیں ۔ رمنا لیو انسٹی ٹیوٹ برائے گلوبل ایشوز یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا
کینیڈا میں ڈائریکٹر کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔رمنا نے مزید کہا کہ قدرتی آفات کا شکار ہونے والے خطوں میں ایٹمی ری ایکٹروں کی تعمیر شروع کرنا مشکل ہے۔اونچی سمندری دیواریں تعمیر کرنا کسی حد تک خطرناک سمندری لہروں سے تحفظ فراہم کرسکتی ہیں لیکن اس سے جوہری بجلی گھروں کی لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا ۔تباہ کن ۲۰۰۴ ایشین سونامی جس کا آغاز بحر ہند کے انڈمن سوماترا خطے میں ہوا تھا اس نے انڈونیشیا تھائی لینڈ اور سری لنکا میں ۲۵۰۰۰۰،سے زیادہ افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ ۲۰۰۴ کے سونامی کے دوران تامل ناڈو میں مدراس ایٹمی پاور اسٹیشن ڈوب گیا تھا اور اسے بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا
مزید پڑھیں : دنیا کا پُراسرار عجوبہ : دیوار چین کی اصل حقیقت
The post پاکستان اور بھارت کی ساحلی پٹی پر سونامی کا خطرہ appeared first on Fukatsoft Blog.