Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

دلچسپ معلومات: دنیا کے سات قدیم اور جدید عجوبے

دنیا کے سات جدید عجوبے

پڑھیے دنیا کے سات قدیم اور جدید عجوبے کے بارے میں یہ دلچسپ آرٹیکل

تاج محل

شاہ جہاں کے دور تک مغلوں کی عظیم سلطنت تقریبا پورے برصغیر میں پھیل چکی تھی مغل سلطنت کے خزانے منہ تک بھرے ہوئے تھے ۔ممتاز محل بادشاہ کی تیسری اور سب سے چھیتی بیوی تھیں ۔تاج محل بادشاہ نے  اپنی بیوی کے مرنے کے بعد تعمیر کیا جو سن سولہ سو تین میں مکمل ہوا تقریبا تیس کڑور بیس لاکھ اس پر خرچ ہوئے سلطنت کنگال ہو گئی یہی وجہ تھی کہ شاہ جہاں کے بیٹے اورنگزیب نے اپنے باپ کو قید خانے میں ڈال دیا تھا ۔تہ خانے کی کھڑکی سے اس کا باپ اپنی بیوی کا مزار دیکھتا رہتا تھا ۔

تاج محل

تاج محل کی تعمیر استاد احمد لاہوری اور اس کے بہترین کاریگروں نے کی کہا جاتا ہے کہ محل کی تعمیر کے بعد بادشاہ نے اپنے تمام کاریگروں کے ہاتھ کٹوا دئیے تھے  ۔تاکہ وہ اس جیسا شاہکار اور نہ تعمیر کر سکیں تاج محل آج بھی اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ کھڑا ہے ۔

عظیم دیوار چین

عظیم دیوار چین چین کی تاریخی شمالی کناروں پر واقع ہے یہ دیوار مشرق سے مغرب کی طرف جاتی ہے اس کی تعمیر کا مقصد شمال سے آنے والے منگولوں کے حملہ سے بچنا تھا یہ دیوار کئی صدیوں میں تعمیر ہوئ تھی ۔شروع میں ہر صوبہ نے اپنی اپنی دیوار بنائی چین کے بادشاہ نے دو سو چھ سے دو سو ۲۰ قبل مسیح کے دوران دیواروں کو جوڑ کر بڑا کر دیا تھا اس کی بنائی ہوئے دیوار اب تک بہت تھوڑی بچی ہے دیوار کی مرمت کا کام ا سکی تعمیر سے لے کر سترہ سو عیسیوں تک جارہ رہا ۔آج جو ہم دیوار دیکھتے ہیں وہ منگ خاندان نے چودہ سو عیسویں میں تعمیر کرائی یہ دیوار اکیس ہزار ایک سو چھیانوے کلومیٹر لمبی ہے ۔کہا جاتا ہے ک ہیہ دیوار چاند سے نظر آتی ہے مگر یہ ایک مفروضہ ہے ۔

دیوار چین

پیٹرا

جنوبی لبنان مین واقع یہ جگہ پہاڑوں کو کاٹ کر بنائے ہوئے محلات کی وجہ سے مشہور ہے ۔پیٹرا کو روز سٹی بھی کہا جاتا ہے کینکہ جن پہاڑوں کو کاٹ کر یہ  محلات بنائے گئے ہیں وہ گلابی رنگ کے تھے یہ عمارت تین سو بارہ قبل مسیح میں بنائی گئی تھی  یہ لوگ سعودی عرب اسرائیل شام اور لبنان میں رہتے تھے ۔

پیٹرا

آج یہ جگہ لبنان کی پہچان ہے اور سب سے بڑا سیاحتی مقام ہے یہ جگہ کافی عرصہ دنیا سے اوجھل رہی مگر ۱۸۱۲ میں ایک سویس ماہر آثار قدیمہ نے اس کو دریافت کیا ۔

کلوزیم

اٹلی کے شہر روم میں واقع یہ عمارت ستر عیسوی میں تعمیر کی گئی اور ۸۰ عیسوی مین اس کی تعمیر مکمل ہوئی ۔

کلوزیم

یہ عمارت کنکریٹ اور پتھروں سے بنی ہے ماہرین کا اندازہ ہے کہ پچاس ہزار سے اسی ہزار لوگ اس عمارت میں ایک وقت میں بیٹھ سکتے ہیں۔یہ عمارت انسانوں کے وحشتناک کھیلوں کے لئیے بنائی گئی تھی اکیسوٖیں صدی میں یہ عمارت تباہ کن حالات  میں کھڑی ہے کلوزیم عظیم روم کی پہچان تھی ۔اور یہ روم کا سب سے بڑا اور تاریخی سیاحی مقام ہے ۔یہ عمارت چھ سو دس فٹ لمبی ہے  اور پانچ سو پندرہ فٹ چوڑی چھ ایکڑ رقبے پر محیط ہے اس کی بیرونی دیوار ایک سے ستاون فٹ اونچی ہے ۔

چیچن اتزا

چیچن اتزاء نامی قدیم شہر چہ سو عیسوی میں میکسیکو ک ےصوبے یکاتان میں مایہ لوگوں نے بسایا تھا یہاں کی کئی عمارتٖیں آج بھی اصل حالت میں موجود ہیں ۔یہ شہر مایہ تہزیب کا سب سے بڑا شہر تھا ۔مایہ زبان مین اتزا پانی کے جادوگر کو کہتے ہیں ہر سال تقریبا پندرہ لاکھ لوگ اسے دیکھنے میکسییکو کا رخ کرتے ہیں ۔

چیچن اتزا

ماچو پیچو

ماچو پیچو عرف عام میں عقاء کا گمشدہ شہر کہا جاتا ہے پیرو کے صوبہ میں واقع یہ شہر سطح سمندر سے  سات ہزار نو سو ستر فٹ بلند ہے ۔ یہ شہر عنقائے راجہ پیچا چائے نے چودہ سو بہتر سے چودہ سو اٹھتیس تک بسایا ۔یہ عنقاہ تہزیب کا گڑھ ہے بد قسمتی سے یہ شہر عنقاء شہر کے لوگوں کو ایک صدی بعد چھوڑنا پڑا جب سپینی لوگوں نے یہاں کے لوگوں کے خلاف جنگ شروع کی  یہ شہر پانچ سو صدیوں تک تاریخ کے اوراق میں گم رہا 

ماچو پیچو

آخر کار نو سو گیارہ میں اس شہر کو اس وقت بین الاقوامی شہرت ملی جب امریکن تیارٖیخ دان ہیرم بنگھم نے اسے دریافت کیا تب سے آچ تک ماچو پیچو سیاحت کی دنیا مین بہت مقبول رہا ہے ۔شہر کی زیادہ تر عمارت تباہ ہو چکی ہے اس لئیے انیس سو چھیتر میں فیصلہ کیا گیا کہ اس شہر کو اصلی حالت مین بحال کیا جائے تاکہ لوگوں کو اس کی حقیقت سمجھ آئے یہ کام تاحال جاری ہے ۔اس کی کھدائی کے دوران ہزاروں افراد کی کھوپریاں ملی ہیں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عنقاء کے لوگوں نے اپنے سورج دیوتا کو خوش کرنے کے لئیے ان عورتوں کو بھینٹ چڑھا دیا تھا ۔

کرسٹ دا ریڈیمیر

یہ دنیا کی پانچوین بڑی مورتی ہے اسکی اونچائی ۹۸ فٹ ہے اس کے بازو ۹۲ فٹ چوڑے ہیں عیسی مسیح کی مورتی کا وزن چھ سو پینتیس ٹن ہے یہ کوڑ کوڑا پربت کی چوٹی پر ہے ۔اس مورتی کو بنانے کا خیال سب سے پہلے پیرو ماریہ باس کے زہن میں آیا تھا پرنسز عیسی بل کو یہ خیال پسند نہیں آیا تھا اسکو بنانے کا فنڈ برازیل کے کیتھولک سموزائی سے آیا تھا مورتی کو بنانے کی شروعوات ۱۹۲۲ میں ہوئی تھی اور نو سال کے عرصے کے بعد یہ مورتی تعمیر ہوئی اکتوبر ۱۹۳۱  میں اس کو لوگوں کے لئے کھول دیا گیا تھا

کرسٹ دا ریڈیمیر

اس مورتی کے جس ڈیزائین کو پسند کیا گیا تھا وہ یہ بتات ہے کہ حضرت عیسیؑ سبھی لوگوں کو پیار کرتے ہیں اور آنے والے سبھی لوگوں کو گلے لگائیں گے اسکو بنانے کے لئیے سویڈین سے لائے گئے پتھروں کا استعمال کیا گیا- ۱۹۳۱ میں اس مورتی کی لاگت  ڈھائی لاکھ امریکن ڈالر تھی اس مورتی کو ٹکروں میں بنایا گیا اور اس کو کھڑا کرنے کے لئیے پہاڑ کی چوٹی پر پہنچایا گیا تھا اس کی بنائی میں رین فوریسٹ کنکریٹ اور سوپ سٹون کا  استعمال کیا گیا تھا سال ۲۰۰۸ میں بجلی گرنے سے اس کا سر اور انگلیاں تباہ ہو گئی تھیں

مزید تباہ

لیکن بھاری پتھر نے اسے مزید تباہ ہونے سے بچا لیا تھا کیونکہ یہ پتھر مورتی کے لئیے انسولیٹر کا کام کرتا تھا ہر رات مورتی کو روشن کیا جاتا ہے اور یہ مورتی رات کو دور سے دکھائی دیتی ہے ۔۲۰۱۰ میں ایک ہاوس پینٹر نے مورتی کے سر اور داہنے ہاتھ پر سپرے پینٹ کر دیا گیا تھا لیکن اس مجرم کو جلد پکڑ لیا گیا تھا بلند مقام أپر ہونے کی وجہ سے یہ سال میں تین سے چھ مرتبہ ہٹ ہو جاتی ہے ۔

دنیا کے سات جدید عجوبے بڑھنے کے بعد پڑھیں : قرآن کریم: ہدایت کا سرچشمہ اور ہماری زندگی

The post دلچسپ معلومات: دنیا کے سات قدیم اور جدید عجوبے appeared first on Fukatsoft Blog.



This post first appeared on How Cancer Begins, please read the originial post: here

Share the post

دلچسپ معلومات: دنیا کے سات قدیم اور جدید عجوبے

×

Subscribe to How Cancer Begins

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×