ایسا نیازِ عشق نے سادہ بنا دیا
ہم اس کے ہو گئے ہمیں جسکا بنا دیا
تقدیر نے، فلک نے،محبت نے عشق نے
جس نے بھی چاہا میرا تماشہ بنا دیا
Related Articles
ویرانیاں سمیٹ کر سارے جہان کی
جب کچھ نہ بن سکا تو میرا دل بنا دیا
اب تم مرے بنو نہ بنو تم کو ہے اختیار
تقدیر نے تو مجھ کو تماشہ بنا دیا
ہوتا خدا کا عشق تو بن جاتا اور کچھ
بندے کے عشق نے مجھے بندہ بنا دیا
دنیا تیرے وجود کو کرتی رہی تلاش
ہم نے تیرے خیال کو یزداں بنا دیا
سرمہ سمجھ کہ آنکھ میں دی غیر کو جگہ
آنسو سمجھ کہ آنکھ سے ہم کو گرا دیا
عدم