Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی – قمرجلالوی

ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی

ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی

شمع گل ہو گئی سحر نہ ہوئی

روئے شبنم جلا جو گھر میرا

پھول کی کم ہنسی مگر نہ ہوئی

حشر میں بھی وہ کیا ملیں گے ہمیں

جب ملاقات عمر بھر نہ ہوئی

آئینہ دیکھ کر یہ کیجیے شکر

آپ کو آپ کی نظر نہ ہوئی

سب تھے محفل میں ان کی محو جمال

ایک کو ایک کی خبر نہ ہوئی

سینکڑوں رات کے کئے وعدے

ان کی رات آج تک قمر نہ ہوئی

مزید پڑھیں

مجھے باغباں سے گلہ یہ ہے کہ چمن سے بے خبری رہی – قمرجلالوی

دیکھیے ہو گئی بد نام مسیحائی بھی – قمرجلالوی

ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی – قمرجلالوی

پیتے ہی سرخ آنکھیں ہیں مست شراب کی – قمرجلالوی

The post ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی – قمرجلالوی appeared first on Fruit Chat.



This post first appeared on Think Different,Let's Fruit Chat, please read the originial post: here

Share the post

ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی – قمرجلالوی

×

Subscribe to Think Different,let's Fruit Chat

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×