Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

لیبیا میں دومسلح گروہوں کے درمیان خونی تصادم ،23 افراد ہلاک،140 زخمی

لیبیا کے دارالخلافہ طرابلس کے وسط میں حکومت کے دعویدار دومسلح گروہوں کے درمیان خونی تصادم کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 140 افراد زخمی ہو ئے ہیں۔

باغی ٹی وی : لیبیا میں معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد لیبیا دو دھڑوں میں تقسیم ہو گیا اور حکومتی کنٹرول حاصل کرنے کیلئے دونوں دھڑوں کے درمیان محاذ آرائی شروع ہوگئی تھی۔

اسلامی تنظیمیں اور عالمی برادری پاکستان کی فوری مدد کریں ،او آئی سی

ایک دھڑے کو نیٹو اور اقوام متحدہ کے حمایت حاصل ہے، ان کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ’’گورنمنٹ آف نیشنل یونٹی‘‘ (جی این یو) کے نام سے طرابلس سمیت مغربی لیبیا پر حکومت کی دعویٰ رکھتے ہیں جبکہ طبرق شہر کی پارلیامنٹ بلڈنگ سمیت لیبیا کے مشرقی حصے پر ان کے مخالف، وزیر اعظم فتحی علی باشاغا کا دھڑہ حکمرانی کی دعویٰ کرتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں دھڑوں کی مسلح ملیشیاؤں کے درمیان طرابلس میں ہونے والے تصادم کے بعد شہر میں گولیوں اور بم دھماکوں کی آواز گونجتی رہی، تصادم کے نتیجے میں کافی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کئی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ وزیر اعظم عبدالحمید کے حکومتی دھڑے کا کہنا تھا کہ دونوں مسلح دھڑوں کے درمیان تصادم تب شروع ہوا جب مخالف دھڑےکی جانب سے شارع زاویہ سے گذرتے ہوئے کانوائے پر اچانک فائرنگ شروع کی گئی۔

دارالحکومت طرابلس میں وزارت صحت کے مطابق لڑائی میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 87 دیگر زخمی ہوئےگزشتہ دسمبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیے جانے کے بعد ملک کی جمہوری منتقلی میں تاخیر ہوئی تھی۔

امریکہ میں غیرملکیوں پر حملے تیزہوگئے:تازہ حملے میں 4 خواتین نشانہ بن گئیں

وسطی طرابلس کے رہائشی عبدالمنعیم سالم نے کہا کہ یہ خوفناک ہے۔ جھڑپوں کی وجہ سے میں اور میرے گھر والے سو نہیں سکے۔ آواز بہت اونچی اور بہت خوفناک تھی ہم جاگتے رہے اگر ہمیں جلدی سے جانا پڑا۔ یہ ایک خوفناک احساس ہے۔

اس لڑائی کے بارے میں وزارت داخلہ اور صحت کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جو کہ دوبارہ شروع ہونے سے پہلے صبح رکی تھی۔ طرابلس یونیورسٹی نے کہا کہ وہ لڑائی کی وجہ سے کلاسز معطل کر رہی ہے-

خیال رہے کہ فتیحی علی باشاغا شہر میں داخل ہوکر طرابلس کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جی این یو غیر قانونی حکومت ہے اور انہیں حکومت سے دستبردار ہو کر ایک طرف ہٹ جانا چاہئے ۔

دوسری جانب جی این یو نے الزامات رد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کنٹرول بذریعہ طاقت نہیں بلکہ پرامن طریقے سے بذریعہ الیکشن ہی منتقل کیا جا سکتا ہے۔

200 سال قبل پرتگال سے برازیل کی آزادی کا اعلان کرنیوالے بادشاہ کا دل نمائش کیلئے…

The post لیبیا میں دومسلح گروہوں کے درمیان خونی تصادم ،23 افراد ہلاک،140 زخمی appeared first on Baaghi TV.



This post first appeared on Baaghi TV, please read the originial post: here

Share the post

لیبیا میں دومسلح گروہوں کے درمیان خونی تصادم ،23 افراد ہلاک،140 زخمی

×

Subscribe to Baaghi Tv

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×