Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی دوبارہ گرفتار

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس نے گھر کے راستے سے دوبارہ گرفتار کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد وہ کئی گھنٹے تک عدالت میں رہے، انہوں نے گرفتاری کے خدشے کا اظہار کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو حکم دیا کہ پرویز الہٰی کو بحفاظت گھر پہنچایا جائے، ایک دو افسران اور لیں، سابق وزیراعلیٰ کو گھر چھوڑ آئیں، اگر کچھ ہوا تو ذمہ دار آپ ہوں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد چوہدری پرویز الٰہی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ عدالت عالیہ سے گھر جانے کیلئے نکے تاہم انہیں کینال روڈ پر پولیس اہلکاروں نے گرفتار کرلیا اور اپنے ساتھ اٹھا کر لے گئے۔

رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا، انہیں وفاقی دارالحکومت لے جایا جارہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو اسلام آباد میں نظر بند کیا جائے، انہیں تھری ایم پی او (اندیشہ نقص امن) کے تحت گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کیلئے اسلام آباد پولیس آج صبح روانہ ہوئی، انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔

اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں چوہدری پرویزالہیٰ کی نیب میں گرفتاری کیخلاف دائر درخواست پر جسٹس امجد رفیق نے پر سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس امجد رفیق نے کہا چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری پر انکوائری ہوگی، جب دو رکنی بینچ کا فیصلہ آ گیا تھا پھر جسمانی ریمانڈ میں توسیع کیوں ہوئی؟۔

وکیل پرویزالہی نے عدالت سے درخواست کی سرہائیکورٹ کے باہردوبارہ نفری بہت لگی ہے،خدشہ ہے پولیس گرفتار کرلے گی۔

جسٹس امجد رفیق نے جواب میں کہا ہم نے کہہ دیا ہے کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہیں کرینگے،باقی میں آرڈر بھی کررہا ہوں۔

پرویزالہی میڈیا ٹاک

رہائی کا حکم ملنے کے بعد پرویزالہٰی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جب بھی انکی حکومت آئی ہے انہوں نے مہنگائی ہی کی ہے،اورملک کا بیڑا غرق کرکے یہ لندن بھاگ گئے ہیں،مجھے تواندررکھا ہوا پتہ نہیں ملک کا کیا کررہے ہیں،اب تو آئی ایم ایف نے بھی کہہ دیا ہے الیکشن کروائیں،میں پرعزم ہوں ۔

پرویز الہٰی نے نیب گرفتاری کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔عدالت نے پرویزالہٰی کو دس بجے عدالت پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔

نیب لاہورنے پرویزالہٰی کی سکیورٹی کیلئے آئی جی پنجاب سمیت دیگرکو مراسلہ لکھا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کا پرویز الہی کو کل صبح دس بجے پیش کرنے کا حکم

گزشتہ روز کی سماعت

اس سے پہلےلاہورہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی نیب کی گرفتاری کیخلاف دائردرخواست پرسماعت ہوئی۔ جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت نیب پراسکیوٹرنے کہا چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر تفصیلی جواب کیلئے مہلت دی جائے، جسٹس امجد رفیق نے ریماکس دیئے کہ ٹھیک ہے پھر ہم پرویز الٰہی کورہا کرنے کا حکم دے دیتے ہیں۔

عدالت نے نیب حکام کو کہا کہ آپ چیف جسٹس صاحب کو درخواست دیں کہ یہ درخواست 2 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کیلئے فکس کی جائے، آپ نے رپورٹ میں یہ بتانا ہے کہ آپ نے پرویز الٰہی کو کس کے کہنے پر گرفتار کیا؟، کیا سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے؟، تمام سوالات کے جواب اپنی رپورٹس میں دینے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سنگل بینچ نے پرویزالٰہی کو گرفتار نہ کرنے کی ڈائریکشن نہیں دی۔

پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں میں موجود ہے کہ دو رکنی بینچ نیب کے کیسز کی سماعت کر سکتا ہے، سنگل بینچ نیب کے کیسز کی سماعت نہیں کرسکتا، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنا ماتحت عدالتوں کا کام ہے، عدالت ہمیں مہلت فراہم کرے ہم مکمل تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کریں گے۔

نیب پراسیکیوٹر نے پرویز الٰہی کی جانب سے امجد پرویز کے پیش ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ امجد پرویز کا اس کیس میں وکالت نامہ نہیں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا لگ رہا ہے جیسے یہ آپ کا کوئی کوئی ذاتی معاملہ ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ امجد پرویز خود نیب کے اسپشل پراسیکیوٹر ہیں وہ کیسے پیش ہوسکتے ہیں۔

امجد پرویز نے کہا میں صرف مخصوص کیسز میں نیب کی نمائندگی کرتا ہوں۔ جسٹس امجد رفیق نے کہا آپ دلائل کا آغاز کریں، عدالت اجازت دے رہی ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں یہ کیس نہ سنوں تو چیف جسٹس کو درخواست دیں۔

جسٹس امجد رفیق نے ریمارکس دیئے کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے، جب دو رکنی بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ بحال رکھا تو پھر سنگل بینچ کا فیصلہ برقرار ہے، قانون اس حوالے سے بڑا واضح ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے اب پرویز الٰہی کی گرفتاری قانونی ہے یا غیر قانونی۔

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کو 2 بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، تاہم نیب نے چوہدری پرویز الٰہی کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے نیب کی جانب سے ان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔



This post first appeared on Articles On Political Issues, Current Affair, Social Buzz And Entertaiments, please read the originial post: here

Share the post

سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی دوبارہ گرفتار

×

Subscribe to Articles On Political Issues, Current Affair, Social Buzz And Entertaiments

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×