Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

Kabhi jo chhair gai yaad e raftgan Mohsin

کبھی جو چھیڑ گئی یادِ رفتگاں محسنؔ

کبھی جو چھیڑ گئی یادِ رفتگاں محسنؔ
بکھر گئی ہیں نگاہیں کہاں کہاں محسنؔ
ہوا نے راکھ اُڑائی تو دل کو یاد آیا
کہ جل بجھیں مرے خوابوں کی بستیاں محسنؔ
کچھ ایسے گھر بھی ملے جن میں گھونگھٹوں کے عوض
ہوئی ہیں دفن دوپٹوں میں لڑکیاں محسنؔ
کھنڈر ہے عہدِ گزشتہ ، نہ چھو نہ چھیڑ اسے
کھلیں تو بند نہ ہوں اس کی کھڑکیاں محسنؔ
بجھا ہے کون ستارہ کہ اپنی آنکھ کے ساتھ
ہوئے ہیں سارے مناظر دُھواں دُھواں محسنؔ
نہیں کہ اُس نے گنوائے ہیں ماہ و سال اپنے
تمام عمر کٹی یوں بھی  رائیگاں محسنؔ
ملا تو اور بھی تقسیم کر گیا مجھ کو
سمیٹنا تھیں جسے میری کرچیاں محسنؔ
کہیں سے اُس نے بھی توڑا ہے خود سے ربطِ وفا
کہیں سے بھول گیا میں بھی داستاں محسنؔ
                       محسنؔ نقوی


This post first appeared on Urdu Poetry Collection, please read the originial post: here

Share the post

Kabhi jo chhair gai yaad e raftgan Mohsin

×

Subscribe to Urdu Poetry Collection

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×