Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

Bahut Pahle Se Un Kadmo Ki Aahat

بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیں

بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیں
تجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں
میری نظریں بھی ایسے قاتلوں کا جان و ایماں ہیں
نگاہیں ملتے ہی جو جان اور ایمان لیتے ہیں
طبیعت اپنی گھبراتی ہے جب سنسان راتوں میں
ہم ایسے میں تیری یادوں کی چادر تان لیتے ہیں
خود اپنا فیصلہ بھی عشق میں کافی نہیں ہوتا
اسے بھی کیسے کرگزریں جو دل میں ٹھان لیتے ہیں
جسے صورت بتاتے ہیں ، پتہ دیتی  ہے سیرت کا
عبارت دیکھ کر جس  طرح معنی جان لیتے ہیں
تجھے گھاٹا نہ ہونے دیں گے کاروبارِ الفت میں
ہم اپنے سر تیرا، اے دوست، ہر احسان لیتے ہیں
ہماری ہر نظر تجھ سے نئی سوگندھ کھاتی ہے
تو تیری ہر نظر سے ہم نیا پیغام  لیتے ہیں
فراؔق اکثر بدل کر بھیس ملتا ہے کوئی کافر
کبھی ہم جان لیتے ہیں، کبھی پہچان لیتے ہیں
             فراؔق گورکھپوری


This post first appeared on Urdu Poetry Collection, please read the originial post: here

Share the post

Bahut Pahle Se Un Kadmo Ki Aahat

×

Subscribe to Urdu Poetry Collection

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×