Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

پاکستان میں آرمی چیف کا تقرر کیسے کیا جاتا ہے؟

رواں ماہ ریٹائر ہونے والے آرمی چیف ملکی وزیر اعظم کو سینیئر ترین جرنیلوں کی ایک فہرست دیں گے، جس کے بعد وزیر اعظم ان میں سے کسی کا انتخاب کریں گے۔ پاکستانی تاریخ میں ایسا کبھی شاذ و نادر ہی دیکھا گیا کہ چار سینیئر ترین فوجی افسران میں سے کسی کو نیا آرمی چیف بنایا گیا ہو۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت تین سال کے لیے ہوتی ہے لیکن اکثر انہیں توسیع بھی دے دی جاتی ہے، جیسا کہ جنرل باجوہ کو بھی توسیع دی گئی تھی۔ فوج کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کے باوجود کہ جنرل باجوہ اس بار مدت ملازمت ختم ہونے پر ریٹائر ہو جائیں گے، یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی اور معاشی بحران کی وجہ سے انہیں ایک مرتبہ پھر سے توسیع دی جا سکتی ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ لینے والے ممکنہ فوجی افسروں میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، ساحر شمشاد، اظہر عباس اور نعمان محمود کے نام لیے جا رہے ہیں۔ یہ تقرری عالمی سطح پر کیوں اہمیت رکھتی ہے؟

پاکستان کے آرمی چیف اپنی مشرقی سرحد پر جوہری ہتھیاروں سے لیس حریف ملک بھارت کے ساتھ تنازعات کے خطرات سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح مغربی سرحد پر افغانستان کے ساتھ ممکنہ عدم استحکام اور کشیدگی سے نمٹنے میں بھی ان کا کردار اہم ہوتا ہے۔ پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع اور خطے کی غیر مستحکم صورت حال کے باعث واشنگٹن اور بیجنگ سمیت دنیا کے بہت سے ممالک کی حکومتیں پاکستانی فوج کے ساتھ براہ راست تعلقات رکھتی ہیں۔ پاکستان میں قریب تین دہائیوں تک فوج براہ راست اقتدار میں رہی پاکستان میں قریب کئی ممالک نے وقتاً فوقتاً پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت پر سوال اٹھایا ہے۔ تمام تر خطرات کے باوجود پاکستانی حکومت اور فوج نے اپنے جوہری ہتھیاروں کے کمانڈ اور کنٹرول اور حفاظت کے بارے میں غیر ملکی خدشات کو مسترد کر دیا ہے۔

یہ تقرری داخلی سطح پر کیوں اہم ہے؟
پاکستانی فوج پر طویل عرصے سے یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ اپنا غلبہ برقرار رکھنے کے لیے جمہوری عمل میں مداخلت کرتی ہے۔ پاکستان کے 30 میں سے 19 وزرائے اعظم جمہوری طور پر منتخب ہوئے لیکن ان میں سے کسی نے بھی اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کی۔ حالیہ عرصے کے دوران سیاست میں اپنی ماضی کی مداخلت کا اعتراف کرنے کے بعد فوج نے کہا ہے کہ وہ اب مزید مداخلت نہیں کرے گی۔ کیا نئے سربراہ بھی اس عزم پر قائم رہیں گے یا نہیں، یہ بات پاکستان کے جمہوری ارتقا کے حوالی سے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ دریں اثنا پاکستان ایک اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو قبل از وقت انتخابات میں مجبور کرنے کے لیے ملک گیر تحریک شروع کر رکھی ہے۔ معاشی بحران اور تاریخی سیلابوں سے نبرد آزما ملک میں نئے آنے والے آرمی چیف ممکنہ طور پر سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ش ح/ک م (روئٹرز)

بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو































This post first appeared on MY Pakistan, please read the originial post: here

Share the post

پاکستان میں آرمی چیف کا تقرر کیسے کیا جاتا ہے؟

×

Subscribe to My Pakistan

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×