Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

مالدیپ : پانیوں میں گھرا ایک چھوٹا سا خوبصورت ملک

مالدیپ سارک ممالک کا ایک اہم رکن ہے، جو کہ بحرہند میں اس کے پانیوں میں گھرا ایک چھوٹا سا خوبصورت ملک ہے۔ یہ بہت سارے جزائر پرمشتمل ملک ہے، جس میں سے بیشتر جزائرغیر آباد ہیں۔ تقریبًا دو سو کے قریب جزائر پر انسان آباد ہیں لیکن بیشتر آبادی دارالحکومت مالے میں رہتی ہے۔ مالدیپ پاکستان سے زیادہ دور نہیں ہے۔ مالدیپ سری لنکا کے مغربی کنارے کی سمت واقع ہے، کل جزائر کی تعداد ایک ہزار ایک سو بانوے ہے۔ ان میں سے ایک سو بانوے جزائر آباد ہیں جن کی آبادی تقریبًا تین لاکھ اٹھائیس ہزار پانچ سو چھتیس ہے۔ اس کے علاوہ غیرآباد جزائر بھی اپنی خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کے لئے مخصوص دلکشی رکھتے ہیں۔ کئی جزائر پر سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے متعدد سہولیات بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔ مالدیپ کا رقبہ نوے ہزار مربع کلومیٹر یعنی پنتیس ہزار مربع میل ہے۔ اس طرح یہ رقبے اور آبادی کے لحاظ سے براعظم ایشیا کا سب سے چھوٹا ملک مانا جاتا ہے۔

اس ملک کے سمندری ساحلوں سے لطف اندوز ہونے کا شوق رکھنے والے سیاحوں کے لیے اس میں بہت دلکشی پائی جاتی ہے۔ اس ملک کا ویزا لینا بھی بہت آسان ہے۔ یہاں کا موسم سال کے بیشتر حصے میں بہت خوش گوار رہتا ہے۔ نومبر سے اپریل تک کا موسم سیاحت کے لیے بہت بہترین سمجھا جاتا ہے۔ جب مون سون کی بارشیں شروع ہو جائیں تو ان بارشوں کا سلسلہ مئی سے اکتوبر تک جاری رہتا ہے۔ ان بارشوں میں زیاہ گھومنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک کو قدرت نے صاف اور شفاف پانیوں سے نواز رکھا ہے۔ جیسے ہی ان پانیوں کے قریب آتے ہیں تو سمندری حیات صاف نظر آنے لگتی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں اقسام کی مچھلیوں اور نباتات کو عام آنکھ سے دیکھ سکتے ہیں جو مختلف انواع و اقسام کی ہوتی ہیں۔ غوطہ خوری کرنے کے لئے'' بولی ساؤتھ کارنر‘‘ بہت اچھا مقام ہے جہاں سے شفاف پانیوں میں مختلف آبی حیات کا خوبصورت نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

مالدیپ ایک ایسا ملک ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے قدرتی خوبصورتی سے نوازا ہے، یہاں سرمایہ کاروں نے کاروباری مقاصد کے لئے مختلف جزائر میں تفریحی مقام اور فائیو سٹار ہوٹل بنائے ہیں۔ مالدیپ کے لوگوں کی خوراک میں مچھلی اور ناریل خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ مالدیپ آنے والے تمام سیاح بڑی بڑی کشتوں پر سمندر کی سیر کر کے لطف اندوز ہونا ضرور ی سمجھتے ہیں۔ مالدیپ کو دنیا کا واحد ملک سمجھا جاتا ہے جہاں زیر سمندر ریستوران بنائے گئے ہیں، جہاں پر مختلف اقسام کے کھانوں اور مشروبات سے تواضع کی جاتی ہے۔ حقیقت میں یہ ریستوران وہاں قائم کئے جاتے ہیں جو کسی زمانے میں خشکی کا حصہ تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ جزائر زیر آب آتے چلے گئے، یوں یہاں پر سمندر کی گہرائی کچھ زیادہ نہیں ہے۔ مالدیپ کے یہ جزائر سیاحوں کے لئے بہت دلچسپی کا درجہ رکھتے ہیں اس وجہ سے دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں سیاح یہاں آتے ہیں اور یہی مالدیپ کی آمدن کا ایک بڑا ذریعہ ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتی ہے۔

مالدیپ کو کرہ ارض کے سب سے کم بلند مقام کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں قدرتی طور پر بلند مقام یعنی پہاڑ یا ٹیلہ وہ بھی سات یا دس میٹر سے زیادہ بلند نظر نہیں آتا۔ کیونکہ یہ ملک بحر ہند میں واقع ہے اس کی وجہ سے اسے پاکستان کا بحری ہمسایہ ملک بھی کہہ سکتے ہیں، سمندر کے راستے سے یہاں پر آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ کافی تعداد میں پاکستانی اور بھارتی آباد ہیں۔ یہاں پاکستان کا چاول بہت مشہور ہے۔ پاکستانی تاجروں نے یہاں محنت سے اپنا مقام بنایا ہے۔ جب دنیا بھر میں نو آبادیاتی نظام کو رائج کرنے والے برطانیہ نے انیسویں صدی میں مالدیپ پر قبضہ کر لیا تووہ اٹھارہ سو ستاسی سے انیس سو پینسٹھ تک یہاں پر قابض رہے۔ کیونکہ یہ جزائر بحر ہند میں ایک ایسے مقام پر واقع تھے جو دوسروں ملکوں کو جاتے ہوئے راستے میں آتے تھے اس لئے ان جزائر کو پڑائو کے لئے استعمال میں لایا جاتا رہا تھا۔

انیس سو اڑسٹھ میں جمہوریہ ملک بننے کے بعد سب سے طویل دور حکومت مامون عبدالقیوم کا رہا تھا جو تیس سال تک صدر منتخب ہوتے رہے۔ وہ چھ مرتبہ صدر منتخب ہوئے۔ مالدیپ کے کچھ جزائر کے کنارے کافی حد تک پانی کے اندر ڈوب چکے ہیں۔ اس کے علاوہ سمندروں میں اٹھنے والے طوفان نے اس خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ 2004 کو آنے والے سونامی نے مالدیپ میں تباہی مچا دی تھی۔ اس سمندری طوفان میں صرف نو جزائر بچ پائے تھے، باقی تمام جزائر کو سخت طوفانی لہروں کا سامنا کرنا پڑا تھا جو کہ چودہ فٹ تک بلند تھیں۔ انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ کی دوہزار سات کی رپورٹ کے مطابق دو ہزار ایک سو تک سمندر کی سطح میں انسٹھ سنٹی میٹر یعنی تئیس انچ تک اضافہ ہو گیا تواس سے مالدیپ کے آباد دو سو جزائر میں سے اکثر پانی میں ڈوب جائیں گے۔

اسراراحمد
بشکریہ دنیا نیوز



This post first appeared on MY Pakistan, please read the originial post: here

Share the post

مالدیپ : پانیوں میں گھرا ایک چھوٹا سا خوبصورت ملک

×

Subscribe to My Pakistan

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×