Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

راؤ انوار کی گرفتار کیلئے سندھ پولیس کو 72 گھنٹے کی مہلت

اے ڈی خواجہ نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ راؤانوار کو حراست میں لینے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جاری ہیں تاہم اب تک گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ راؤ انوار کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ان کے موبائل کی آخری لوکیشن اسلام آباد تھی لیکن اب ملزم کی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ عدالت میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سمیت چیف سیکریٹری سندھ، ایڈیشنل آئی جی اور دیگر پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ‘ہم نے راؤ انوار کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا انہیں ہر صورت پیش ہونا چاہیے تھا۔

عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے کہا کہ ‘یہ تو نہیں کہ راؤ انوار جہاں گیا ہے، وہ جگہ آپ کی پہنچ میں نہیں، کراچی میں بڑے بڑے چھپانے والے موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے اے ڈی خواجہ کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے دباؤ میں آئے بغیر آزادی سے کام کریں، ایماندار افسران کو ناکام نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقعے پر آئی جی نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری عمل میں لانے کے لیے بینچ کو یقین دہانی کرائی کہ تین دن کی مہلت دیں یقیناً اچھے نتائج پیش کریں گے۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس نے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن سے استفسار کیا کہ راؤ انوار نے گزشتہ 15 دن میں بیرون ملک سفر کیا ؟ اور یہ بھی بتائیں کے راؤ انوار نے کہیں نجی طیارے کے ذریعے تو سفر نہیں کیا ؟ ڈی جی سول ایوی ایشن کے غیر تسلی بخش جواب پر چیف جسٹس نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نجی طیاروں کی تفصیلات ساتھ کیوں نہیں لائے، طیارے آپ کے پاس ہیں تو نام اور تفصیلات بھی آپ بتائیں گے؟ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ چارٹرڈ طیارے رکھنے والے تمام مالکان کے حلف نامے عدالت میں پیش کیے جائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ راؤ انوار کسی نجی طیارے میں تو بیرون فرار نہیں ہوا۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جمعرات تک وزارتِ داخلہ اور سول ایوی ایشن حکام رپورٹ جمع کرائیں۔ چیف جسٹس نے خدشہ ظاہر کیا کہ راؤ انوار بارڈ کے راستے بھی ملک سے فرار ہو سکتا ہے۔ جس کے جواب میں آئی جی سندھ کہا کہ ممکن ہے کہ راؤ انوار نے فرار ہونے کے لیے زمینی راستہ اختیار کیا ہو لیکن کچھ بھی کہنا فقط قیاس آرائی پر مبنی ہو گا۔ دوران سماعت نقیب اللہ کے والد محمد خان نے بینچ سے ان کے بیٹے کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا لیکن چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کرمنل کیسز کی تحقیقات نہیں کر سکتا۔ 

 



This post first appeared on MY Pakistan, please read the originial post: here

Share the post

راؤ انوار کی گرفتار کیلئے سندھ پولیس کو 72 گھنٹے کی مہلت

×

Subscribe to My Pakistan

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×