Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

دولاکھ سال پرانے انسان نما مخلوق کی اجتماعی قبرستان دریافت

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔


ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔ 

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔ 

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔ 

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔



ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔ 

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔ 

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔

ماہرین بشریات کی ایک ٹیم نے ساوتھ افریقہ کے ایک غار سے انسان جیسی مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں۔اس غار کو اب تک کا سب سے پرانا قبرستان  مانا گیا ہے۔یاد رہے اب تک دریافت ہونے والا سب سے پرانا قبرستان ہوموسیپینز کا تھا ،جو ایک لاکھ سال پرانا تھا۔لیکن یہ قبرستان دو لاکھ سال پرانا ہے۔لیکن یہاں دریافت ہونے والی باقیات انسان جیسی دوسری مخلوق کے ہیں جسے ہومو نیلیدی کا نام دیا گیا ہے۔



This post first appeared on , please read the originial post: here

Share the post

دولاکھ سال پرانے انسان نما مخلوق کی اجتماعی قبرستان دریافت

×

Subscribe to

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×