Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

کورونا وائرس اگر چمگادڑوں میں رہتا ہے تو وہ بیمار کیوں نہیں ہوتیں؟

سائنسدانوں نے دنیا کی چھ چمگادڑوں کے جینیاتی بلیو پرنٹ کی تشریح کی ہے جس سے ان کی ’غیر معمولی قوت مدافعت‘ کے اشارے ملتے ہیں اور یہ نظام ہی انھیں مہلک وائرس سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ محققین کو ان معلومات کے ذریعے ان رازوں سے پردہ اٹھانے کی توقع ہے کہ چمگادڑ کیسے بیمار ہوئے بغیر کورونا وائرس رکھتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس سے موجودہ اور مستقبل کے وبائی امراض کے دوران انسانی صحت کی مدد کے لیے حل فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج ڈبلن کی پروفیسر ایما تیلنگ کا کہنا ہے کہ ’شاندار‘ جنیاتی ترتیب سے پتا چلتا ہے کہ چمگادڑوں کا ’مدافعتی نظام بہت انوکھا‘ ہوتا ہے۔
اور یہ سمجھنا کہ کس طرح چمگادڑ بیمار ہوئے بغیر وائرس کو برداشت کر سکتی ہیں، کووڈ۔19 جیسے وائرس کا علاج دریافت کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔



This post first appeared on Pakistan Mirror, please read the originial post: here

Share the post

کورونا وائرس اگر چمگادڑوں میں رہتا ہے تو وہ بیمار کیوں نہیں ہوتیں؟

×

Subscribe to Pakistan Mirror

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×