Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

عروج رئیس باربروسہ کون تھے؟ انکی اصل حقیقت کیا ہے؟

عروج باربروسہ

دوستوں آج ہم اپ کو بتائیں گے عروج باربروسہ کی اصل تاریخ کے بارے میں. عروج ایک ترک مسلمان یعقوب اور انکی اہلیہ کترینہ کے بیٹے تھے. عروج کے تین بھائی اور تھے. اسحاق ، الیاس اور خزر. عروج اپنے والد کے سب سے بڑے بیٹے تھے. عروج کی ٢ بہنیں بھی تھیں لیکن تاریخ میں انکی کوئی نشانی نہیں ملتی. عروج رئیس ١٤٧٤ میں لیسبوس میں پیدا ہوے. جنکا بچپن سمندر میں گزرا. جواں ہو کر وہ سلطنت عثمانیہ کے تجربکار سمندری ملاح بنے. پھر اسکے بعد الجزائر کے گوورنر اور پھر چیف گورنر بنے. عروج رئیس سلطنت عثمانیہ کے مشہور امیر ال خیر اد دین کے بڑے بھائی تھے.

انہیں شوھرت ٹیب ملی جب انہوں نے مسلمان مہاجرین کو ہسپانیہ سے شمالی افریقہ بہیفازت پوھنچایا. اور یہ کام وہ ١٥٠٤ سے ١٥١٠ تک سرانجام دیتے رہے. اس سب کے بعد عروج کو بابا عروج کا لقب حاصل ہوا. کیوں کے ان کے چہرے پر سرخ داڑھی تھی. اس لئے لوگ انہیں سرخ داڑھی والا بابا بھی کہا کرتے تھے. اور پھر عروج کو باربروسہ کا لقب نوازا گیا. اپنے ابتدایی کیریئر میں عروج نے مختلف زبانیں سیکھیں. عروج باربروسہ بھائیوں میں سب سے بڑے تھے. اس لئے باقی تینو بھائیوں نے عروج باربروسہ بھائیوں کے سایہ میں تربیت پایی.

شہادت

عروج باربروسہ نے نارتھ افریقہ میں سلطنت عثمانیہ کی ایسی ساک بیٹھایی جو کے ٤٠٠ برس تک قائم رہی. عروج باربروسہ کو سمندر سے عشق تھا. اور جہاد انکی رگوں میں خون بن کر دوڑتا تھا. ٹیب ہے انھیں پانی کا بادشاہ کہا جاتا تھا. عروج کا بس ایک مقصد تھا. سمندر کون صلیبیوں سے نجات دلانا. اور صلیبیوں کے زوال کا آغاز بھی عروج کے ہاتھوں سے ہوا. اور عروج باربروسہ نے 1518 میں صلیبیوں کے اتحادی جنگ میں لڑتے ہوئے شہید ہو آگے. ٢٠١٨ میں الجزائر میں عروج باربروسہ کے مجسّمے کا افتتاح کیا گیا. اور انکا مقبرہ اسپین میں موجود ہے.

مزید پڑھیں: خیر الدین باربروسہ کون تھے؟

The post عروج رئیس باربروسہ کون تھے؟ انکی اصل حقیقت کیا ہے؟ appeared first on Fukatsoft Blog.



This post first appeared on How Cancer Begins, please read the originial post: here

Share the post

عروج رئیس باربروسہ کون تھے؟ انکی اصل حقیقت کیا ہے؟

×

Subscribe to How Cancer Begins

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×