چنیوٹ
صوبہ پنجاب کا ایک مشہور شہر چنیوٹ جو لکڑی کے بنائے گئے فرنیچر کی وجہ سے پوری دنیا مین مشہور ہے مگر اس شہر کی مقبولیت کی ایک اور وجہ بھی ہے آج بات کرتے ہین شہر چنیوٹ میں موجود ایک پر اسرار محل کی یہ محل شہر چنیوٹ کے بیچ و بیچ واقع ہے اپنی خوبصورتی کی وجہ سے کئی عرصہ تک عوام کی توجہ کا مرکز بنا رہا گلابی اور سرمئی رنگ کا یہ محل پتھر اور لکڑی کا خوبصورت مرکب ہے ۔چنیوٹ کے اس تاج محل کو محبت کی مثال سے تو نہیں البتہ کسی پر اسرار کہانی سے جانا جاتا ہے چنیوٹ کا یہ محل عمر حیات کے نام سے جانا جاتا ہے جس کے دروازوں اور کھڑکیوں پر بنے نایاب نقش و نگار اپنی مثٓال آپ ہیں ۔
Related Articles
اگر بات کی جائے اس محل کی تاریخ کی تو یہ انیسویں صدی سے منسلک ہے اٹھارویں صدی کے آخر میں شیخ خاندان نے کلکتہ سے چنیوٹ ہجرت کی جن میں شیخ عمر حیات بھی شامل تھے ایک لڑکی کے پسند آنے پر خاندان سے ان کی مخالفت ہو گئی جس کے بعد انہیں چنیوٹ چھوڑ کر دوبارہ کلکتہ جانا پڑا مگر کلکتہ جانے کے بعد ان پر قسمت کی دیوی بہت مہربان ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ کلکتہ بندرگاہ کے مشہور تاجر بن گئے سن ۱۹۲۰ مین جب ان کے بیٹے کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے دوبارہ چنیوٹ جانے کا فیصلہ کیا بیٹے اور بیوی کے ساتھ جب وہ چنیوٹ واپس آئے تو انہوں نے اب چنیوٹ میں اپنے بیٹے کے لئیے ایک دلکش محل تعمیر کروانے کا فیصلہ کیا
گلزار محل
اس محل کو گلزار محل بھی کہا جاتا ہے جو کہ شیخ عمر حیات کے اکلوتے بیٹے کا نام تھا محل کی تعمیر کا کام ۱۹۲۳ سے شروع ہوا اس محل کی تعمیر میں تقریبا سات کا عرصہ لگا ۔محل تعمیر کرنے والوں نے اس محل کو اس قدر حسین و جمیل بنا دیا کہ دیکھنے والے کی ایک بار آنکھ اس پر جائے تو کہیں اور دیکھنا مشکل ہو جا تا تھا ۔ محل کی تعمیر مکمل ہوئی مگر شاید قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا اس عالیشان محل کی تعمیر کے کچھ عرصے بعد ہی میں شیخ عمر حیات پر اسرار طور پر وفات پا گئے ۔
کچھ عرصہ گزرنے کے بعد شیخ عمر حیات کی زوجہ نے یہ فیصلہ کیا کہ بیٹے کی شادی کر دی جائے جس کے بعد پورے محل کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا اور پورے چنیوٹ میں ڈھول بجائے گئے اور پیغام عام کیا گیا کہ جہاں بھی جس کے کان میں بھی ڈھول کی آواز پڑتی ہے اس کو شادی کی دعوت ہے ۔مگر پھر کچھ ایسا ہوا کہ اس محل کی رونق مدہم پڑ گئی ولیمہ کی صبح عمر حیات کے بیٹے گلزار کی کمرے میں لاش ملی جس پر لوگوں نے کہنا شروع کر دیا کہ اس محل میں آسیبی اثر ہے محل کے افراد کا کہنا تھا کہ گلزار کی موت کوئلہ سے بننے والی گیس سے ہوئی کمرہ کو گرم کرنے کے لئیے کوئلہ کا استعمال کیا گیا تھا جس کے دھوئیں سے گلزار کا دم گھٹ گیا
گلزار کی میت
گلزار کی میت اس کی ماں نے تدفین کے لئیے لے جانے نہیں دی اسی وجہ سے گلزار کی لاش اسی محل میں دفنائی گئی یہ حادثہ گلزار کی ماں پر بہت برا اثر ڈال کر گیا اور کچھ عرصے بعد ہی وہ اس دنیا سے چلی گئی اس کی وفات کے بعد لوگوں نے یہ مشہور کر دیا کہ یہ محل آسیب زدہ ہے اور پھر کچھ عرصے بعد اس محل کو میونسپل کمیٹی کے اپنی تحویل میں لے لیا ۔ضلعی حکومت کی طرف سے اس ہیبت ناک محل کو لائبریری اور میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے بعد اس کو عام لوگوں کے لئیے کھول دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : قرآن کریم: ہدایت کا سرچشمہ اور ہماری زندگی
The post تاریخی شاہکار: چنیوٹ کا پر اسرار عمر حیات محل appeared first on Fukatsoft Blog.