Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

اے ٹی ایم فراڈ کب اور کیسے ہو سکتا ہے؟ اپنے بینک اکاونٹ کی حفاظت کریں

پورے ملک میں نقد رقم نکلوانے کےلیے آٹو ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایم) کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جہاں آپ اپنے ڈیبٹ کارڈ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقم نکلوا سکتے ہیں لیکن اے ٹی ایم کا استعمال بھی خطرے سے خالی نہیں۔ عوام کو جدید طریقوں سے لوٹنے والے گروہ بڑی خاموشی سے اے ٹی ایم میں ایسی تبدیلیاں کر دیتے ہیں جو آسانی سے محسوس نہیں ہوتیں لیکن انہی تبدیلیوں کے ذریعے یہ فراڈیئے آپ کو مطلوبہ رقم کے علاوہ پاس ورڈ اور دوسری حساس معلومات سے بھی محروم کر سکتے ہیں۔ اگر آپ بھی کیش نکلوانے کے لیے اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں تو کچھ چیزوں پر توجہ دے کر اپنی محنت کی کمائی غلط ہاتھوں میں پہنچنے سے بچا سکتے ہیں۔

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ایسے فراڈ میں زیادہ تر تین طرح کے خفیہ آلات استعمال کیے جاتے ہیں: اے ٹی ایم کارڈ کی مقناطیسی پٹی پر موجود (اکاؤنٹ ہولڈر کی) معلومات پڑھنے والا آلہ، خفیہ کیمرہ اور (اصل اے ٹی ایم جیسا) کی پیڈ تا کہ آپ کا پاس ورڈ چوری کیا جا سکے۔

اسکمر (skimmer)
یہ ایک ایسا جعلی آلہ ہوتا ہے جسے اے ٹی ایم کارڈ کی اصل سلاٹ کے بالکل اوپر، اس طرح نصب کیا جاتا ہے کہ یہ اے ٹی ایم کارڈ سلاٹ کو چھپا لیتا ہے۔ صارف اسی کو اصل سمجھتے ہوئے اے ٹی ایم کارڈ اس میں ڈال دیتا ہے لیکن جیسے ہی کوئی اے ٹی ایم کارڈ اسکمر میں پہنچتا ہے تو یہ اس کی مقناطیسی پٹی پر موجود، صارف کی اہم معلومات اپنے اندر منتقل کر لیتا ہے۔

خفیہ کیمرا
اسکمر کے ساتھ ساتھ ایک چھوٹا سا خفیہ کیمرا بھی اے ٹی ایم میں کسی ایسی جگہ نصب ہو سکتا ہے جہاں سے اے ٹی ایم کی پیڈ صاف دیکھا جا سکتا ہو۔ اس کا مقصد دراصل صارف کے اینٹر کیے ہوئے پن کوڈ سے واقفیت حاصل کرنا ہوتا ہے جبکہ یہ خفیہ کیمرا اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ اسے کی پیڈ کے قریب یا اے ٹی ایم اسکرین کے اوپر کسی مقام پر نصب کیا جا سکتا ہے۔

جعلی کی پیڈ
دیکھنے میں یہ بھی بالکل اصلی اے ٹی ایم کی پیڈ جیسا ہی ہوتا ہے جسے پہچاننا بہت مشکل ہوتا ہے۔ جب کوئی صارف اس میں اپنا پن کوڈ اینٹر کرتا ہے تو یہ اسے اپنے اندر محفوظ کر لیتا ہے۔ 

سائبر لٹیرے آپ کی یہ قیمتی معلومات چوری کرکے نقلی اے ٹی ایم کارڈ بھی بنا سکتے ہیں یا پھر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کوئی اور طریقہ استعمال کرتے ہوئے، آپ کی لاعلمی میں آپ کو اچھی خاصی رقم سے محروم بھی کردیں۔ اے ٹی ایم میں کی گئی ان مکارانہ تبدیلیوں کا پتا چلانا اگرچہ بہت مشکل ہوتا ہے لیکن تھوڑی سی توجہ اور احتیاط کر کے آپ خود بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس میں کچھ گڑبڑ کی گئی ہے یا نہیں۔ اے ٹی ایم کے ساتھ ہونے والی چھیڑ چھاڑ کی کچھ نمایاں علامت ملاحظہ کیجیے:

اے ٹی ایم پر خراشیں، دراڑیں اور ایسی ظاہری علامات موجود ہوں جیسے اس میں ٹوٹ پھوٹ واقع ہو رہی ہو۔

اے ٹی ایم میں کچھ ایسی چیزیں بھی اضافی طور پر دکھائی دے رہی ہوں جن کی بظاہر کوئی وجہ سمجھ میں نہ آتی ہو۔

اے ٹی ایم کی ساخت، اس کے مٹیریل، رنگ اور کناروں وغیرہ کا کچھ عجیب سا دکھائی دینا۔

اے ٹی ایم کارڈ سلاٹ جزوی طور پر اکھڑتی ہوئی محسوس ہو یا پھر وہ ناہموار ہو جبکہ ایسا ہونے کی کوئی ظاہری وجہ بھی موجود نہ ہو۔ 


اے ٹی ایم فراڈ سے بچنے کےلیے اضافی اقدامات یقیناً آپ کو زیادہ محفوظ بھی بنائیں گے:

اپنے بینک سے ایس ایم ایس الرٹ آن کروالیجیے تا کہ جب بھی آپ کے بینک اکاؤنٹ میں سے کوئی رقم نکلوائی جائے (یا جمع کروائی جائے) تو اس کی اطلاع فوری ایس ایم ایس کے ذریعے آپ تک پہنچ جائے۔ اس طرح اگر کوئی شخص آپ کی معلومات چوری کر کے آپ کے اکاؤنٹ سے رقم نکلوائے گا تو آپ کو فوراً اس کارروائی کی خبر ہو جائے گی اور آپ اپنے بینک کو کال کر کے اس کی اطلاع دے سکیں گے۔

پن کوڈ اینٹر کرتے وقت اپنی ایک ہتھیلی سے کی پیڈ کے اوپر پھیلا دیجیے تا کہ اگر کوئی خفیہ کیمرہ نصب بھی ہو تو اسے یہ دکھائی نہ دے سکے کہ آپ کونسا پاس ورڈ استعمال کرتے ہوئے اے ٹی ایے سے رقم نکلوا رہے ہیں۔ کوشش کیجیے کہ مشہور بینکوں کی نصب کی ہوئی قابلِ بھروسہ اے ٹی اے ہی سے رقم نکلوائیں کیونکہ بعض مرتبہ پوری کی پوری جعلی اے ٹیم نصب کر کے بھی صارفین کے ساتھ فراڈ کیا جاتا ہے۔ اگر کسی نامعلوم علاقے میں ہوں تو بہتر ہے کہ وہاں کے مقامی افراد سے پوچھ کر کسی قابلِ بھروسہ اے ٹی ایم کا رُخ کریں۔

اس کے علاوہ آپ اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال محدود کر کے، ایک وقت میں کم رقم نکلوا کر اور رقم کی آن لائن منتقلی کی حدود کم کر کے بھی اپنی رقم کا تحفظ یقینی بنا سکتے ہیں۔
 



This post first appeared on All About Pakistan, please read the originial post: here

Share the post

اے ٹی ایم فراڈ کب اور کیسے ہو سکتا ہے؟ اپنے بینک اکاونٹ کی حفاظت کریں

×

Subscribe to All About Pakistan

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×