Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

پاکستان کا کیا ہو گا ؟

ایک بڑا صنعتکار جو کراچی سے اپنی صنعت بیچ کر حالات کے ہاتھوں چند سال قبل لاہور شفٹ ہو چکا تھا، مجھ سے مشورہ کرنے کراچی آیا۔ اس نے پنجاب کی صورتحال بتا کر مجھے حیران اور پریشان کر دیا۔ بقول اس کے اس وقت بڑی بڑی صنعتیں جن میں ٹیکسٹائل سر فہرست ہے، 60 فیصد بند ہو چکی ہیں۔ گیس اور بجلی کے بحران نے مقامی صنعتیں گھی، تیل، سیمنٹ اور سریا سب کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے ۔ بینکوں نے 50 ہزار تک کی L/C کھولنے سے معذرت کر لی ہے ۔ بینک میں پڑے ڈاکومنٹس تک نہیں چھڑائے جا رہے، ہمارے وزیر خزانہ ڈالر کو اصل قیمت یعنی 260 روپے پر لانے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ایکسپورٹرز نے ڈالر بینکوں کے بجائے دبئی ہنڈیوں کے ذریعے کیش کرانے شروع کر دئیے ہیں، پاکستانی غیر ممالک سے ڈالرز ہنڈیوں کے ذریعے بھیج کر 255/260 میں کیش کروا رہے ہیں، مارکیٹ میں کسی قیمت پر ڈالر دستیاب نہیں، بعض منی چینجرز نے ڈالر ذخیرہ کر رکھا ہے، باہر اسمگل کروا رہے ہیں۔ 

افغانستان ان کا آسا ن راستہ ہے، ہمارے حکمراں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں ۔وزیر اعظم سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر کے مفت مکانوں، دکانوں اور نقدی کا دلاسا دے کر کسانوں کو تسلیاں دینے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ خواجہ آصف نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب میں ہوٹل، دکانیں 8 بجے بند ہو جائیںگے، 10 بجے تک تمام شادی ہالوں کو بند کر دیا جائے گا۔ دھند کی وجہ سے صبح کی فلا ئٹس لاہور نہیں اتر سکیں گی، موٹر وے بھی دھند ختم ہونے تک بند رہے گی۔ روز مرہ کی اشیائے ضروریہ چینی، دال ، گھی، مرغی، بکرے کا گوشت، گائے کا گوشت اور انڈہ سب مہنگا ہو چکا ہے۔ دودھ اور دہی بھی نایاب ہونے جا رہا ہے۔ ادویات تو پہلے سے مارکیٹ سے غائب کر دی گئی ہیں، پیرا سٹا مول ، انسولین اور دیگر جان بچانے کی ادویات تک غائب کر دی گئی ہیں۔ عمران خان، باجوہ صاحب کا کارڈ ان کے جانے کے بعد بھی کھیلنے سے باز نہیں آرہے جس کی وجہ سے چوہدری برادران میں زبر دست سیاسی دراڑیں پڑ چکی ہیں۔

چوہدری شجاعت، مولانا فضل الرحمان کے پڑھے ہو ئے دم کردہ پانی پی چکے ہیں ، محترم آصف علی زرداری ان پر اثر انداز ہو چکے ہیں۔ اصلی میاں صاحب تقریبا لنگوٹ کس چکے ہیں، کسی وقت بھی ان کی ہنگامی لینڈنگ ہو سکتی ہے۔ گویا ہمارے تمام کے تمام سیاست دانوں کو صرف پنجاب اسمبلی کو فتح کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے اور پی ٹی آئی کو ہر قیمت پر سیاست سے راوی بُرد کرنا ہے، معیشت کا مکمل بیڑا غرق ہوتا ہے تو ہوتا رہے۔ 75 سالہ تاریخ کا دوسرا انوکھا داغ بھی اس حکومت کو انگلینڈ کے ہاتھوں لگنا تھا، اپنے ہی وطن کی سرزمین پر بدترین شکست کرکٹ کے میدان میں ہوئی۔ کسی کو دکھ نہیں بابر اعظم پھر اعظم ہی رہے گا، کوئی نہیں پوچھے گا کہ اس نے T-20 کی ٹیم ٹیسٹ میں کیوں کھلائی اور اظہر علی، رضوان کو کیوں کھلایا؟ کراچی میں دن دہاڑے ڈاکوئوں کا راج ہے، گھر سے نکلنا خطرناک ہو چکا ہے، لاکھوں افغانی دوبارہ سرحدیں پار کر کے بلوچستان اور کراچی میں آجا رہے ہیں۔ 

اب تو اسلحہ کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں، کمال تو یہ ہے کہ سندھ پولیس کے افسر کراچی کے عوام کو مشورہ دے رہے ہیں کہ ان ڈاکوئوں سے مزاحمت نہ کریں، رات میں باہر نہ نکلیں، گھر کے دروازے نہ کھولیں۔ پھر یہ پولیس کس لئے تنخواہیں اور مراعات وصول کرتی ہے؟ قارئین اگر قوم اب بھی نہ جاگی اور سیاست دانوں کا احتساب شرو ع نہ کیا تو ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ فی الحال ایک موبائل کے 10 ہزار ٹاور برائے فروخت ہیں، 50 فیصد شیئرز ایک اور موبائل کمپنی نے اپنے ملازمین کو فروخت کر دئیے ہیں۔ ٹویوٹا نے اسٹاف کم کر دیا ہے اور پارٹس نہ ہونے کی وجہ سے فیکٹری بند کر دی ہے۔ کراچی پورٹ پر 10 جہاز لنگرانداز ہیں۔ 400 سے زائد کنٹینرزکا سامان پورٹ پر پڑا ہوا ہے۔ تاجروں کا 15 ارب کا سرمایہ اٹکا ہوا ہے۔ وہ سب پریشان ہیں، کنسٹرکشن کا کام بند ہو رہا ہے، مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب گورنر نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈی نو ٹیفائی کر دیا تھا اور گورنر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو ارا کین اسمبلی کی اکثریت حاصل نہیں، چوہدری پرویز الٰہی نے کہا تھا کہ میں نوٹیفیکیشن کو نہیں مانتا، کیس عدالت میں ہے۔ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اللہ ہی جانے، مگر قوم اور ملک کی کسی کو کوئی پروا نہیں ہے۔

خلیل احمد نینی تا ل والا

بشکریہ روزنامہ جنگ



This post first appeared on MY Pakistan, please read the originial post: here

Share the post

پاکستان کا کیا ہو گا ؟

×

Subscribe to My Pakistan

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×