Get Even More Visitors To Your Blog, Upgrade To A Business Listing >>

ہاتھ جس کام میں ڈالیں برَکت ہوتی ہے

ہاتھ جس کام میں ڈالیں بَرَکَت ہوتی ہے
یہ ہمارے ہی رقیبوں کی صِفَت ہوتی ہے

آپ سودا گری آسان سمجھتے ہوں گے
حسن والوں کو رعایات کی لت ہوتی ہے

مٹھی بھر قبر کی مٹی کے سوا کیا دو گے
خاک ہی خاک نشینوں کی دِیَت ہوتی ہے

ایسے زندان کو زندانِ وفا کہتے ہیں
بیڑی ہوتی ہے نہ پیروں میں سکت ہوتی ہے

اس کی عریانئِ مطلق کی تمنا ہے ہمیں
جس کا پردہ بھی تجلی کی پَرَت ہوتی ہے

میں نے پائے ہیں غلامی سے جو آقا وہ تو دیکھ
کسی بیوپار میں کب اتنی بچت ہوتی ہے

ہائے ہم کیوں ترے کوچے کو پکاریں جنت
اس طرح کی تو فقیہوں کی لُغت ہوتی ہے

کس رفو گر سے ہے  نسبت ترے دل کو راحیلؔ
تیرے شعروں کی جدا سب سے بُنت ہوتی ہے

راحیلؔ فاروق

The post ہاتھ جس کام میں ڈالیں برَکت ہوتی ہے appeared first on اردو نگار.

Share the post

ہاتھ جس کام میں ڈالیں برَکت ہوتی ہے

×

Subscribe to اردو نگار - راحیلؔ فاروق کا اردو بلاگ

Get updates delivered right to your inbox!

Thank you for your subscription

×