اعتراض :2: میلاد النبی ﷺ کے جلوس اور نعروں کا کیا ثبوت ہے؟
جواب: جب سرکار ﷺ مکہ سے مدینہ پہنچے تو
فَصَعِدَ الرِّجَالُ وَ النِّسَاءُ فَوْقَ البُیُوتِ وَ تَفَرَّقَ الْغِلْمَانُ وَالخَدَمُ فِی الطُرُقِ یُنَادُونَ: یَا مُحَمَّدُ، یَا رَسُولَ اللّٰہِ، یَا مُحَمَّدُ، یَا رَسُولَ اللّٰہِ۔
(صحیح مسلم، رقم:2009، کتاب الزھد)
تمام مرد و عورتیں چھتوں پر چڑھ گئے اور بچے اور خدّام راستوں پر بکھر گئے اور وہ سب یہ نعرے لگا رہے تھے،
یَا مُحَمَّدُ ، یَا رَسُولَ اللہ ، یَا مُحَمَّدُ ، یَا رَسُولَ اللہ۔
ثابت ہوا کہ نعرے اور جلوس نکالنا حضور ﷺ کے سامنے بھی ہوا مگر حضور ﷺ نے اس سے منع نہیں فرمایا۔